تھانوں میں‌موبائل فون پر پابندی کا حکم ہوا میں‌اڑ گیا -**-

Current News

بلدیاتی انتخابا ت ،حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان ...
 

مظفرآباد(آزادی نیوز) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) عبدالرشید سلہریا نے جمعرات کے روز آزادکشمیر میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے حوالہ سے حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلقہ بندیوں کا شیڈول باضابطہ طورپر جاری کیا گیا۔ اس موقع پر سینئر ممبر الیکشن کمیشن راجہ محمد فاروق نیاز، ممبر الیکشن کمیشن فرحت علی میر، سیکرٹری الیکشن کمیشن محمد غضنفر خان اور ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ راجہ اظہر اقبال بھی موجود تھے۔ چیف الیکشن کمشنر نے آزاد جموں وکشمیر لوکل کونسل کی از سر نو حلقہ بندیوں کے لیے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 23 دسمبر 2021 تا 05 جنوری 2022 تیاری ابتدائی مسودہ ازاں حلقہ بندی کمیٹی، 06 جنوری 2022 تا 09 جنوری 2022 اشاعت ابتدائی مسودہ حلقہ بندی ازاں حلقہ بندی کمیٹی، 07 جنوری 2022 تا 14 جنوری 2022 حلقہ بندی اتھارٹی کے پاس عذر داریاں کرنے کا دورانیہ، 08جنوری 2022 تا 20 جنوری 2022 حلقہ بندی اتھارٹی کی جانب سے موصولہ عذر داریوں کی سماعت و فیصلہ جات کا دورانیہ، 21 جنوری 2022 تا 24 جنوری 2022 حلقہ بندی کمیٹی کی جانب سے حتمی حلقہ بندی الیکشن کمیشن کو ارسال کرنا ہوں گی جبکہ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے سلسلہ میں لوکل کونسل ہاء کی ازسر نو حلقہ بندی کے لیے ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر چیئرمین حلقہ بندی کمیٹی ہوں گے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور اسسٹنٹ الیکشن کمشنر، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر ممبر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو اختیارحاصل ہوگا کہ وہ اپنی ضرورت کے مطابق کسی بھی محکمہ سے آفیسر مامور کر سکتا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آزادکشمیر میں عدالت العظمیٰ کے حکم کے مطابق بلدیاتی انتخابات اگست سے قبل کروائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ابھی تک ووٹ کا اندراج نہیں کروایا وہ 20 فروری 2022تک اپنے ووٹ کا اندراج کروالیں۔ اس حوالے سے بھی ہدایات جار ی کر دی گئی ہیں۔ مختلف سوالات کے جوابات کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر حلقہ بندی کمیٹی کا چیئرمین ہوگا، تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر اپنی متعلقہ تحصیل کا حلقہ بندی آفیسر ہوگا۔اسسٹنٹ الیکشن کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ہر ضلع میں حلقہ بندی کمیٹی کا ممبر ہوگا۔ یونین کونسل کو دس سے پندرہ ہزار ووٹ پر مشتمل ہوگی۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مقررہ مدت کے اندر حلقہ بندیاں مکمل کر کے رپورٹ کرنا ہوگا۔ ووٹ کا بدراج مستقل پتہ کی بنیاد پر ہی ہوگا۔بیس فروری تک اپنی ووٹ کی اندراج کروایا جا سکتا ہے۔الیکشن کمیشن نے بلدیاتی لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت الیکشن کروانا ہے الیکشن کمیشن نے قانون سازی کے لئے مسودہ حکومت کو ارسال کر دیا ہے۔پہلے مرحلہ پر حکومت سے اٹھانوے کروڑ روپے فنڈز طلب کئے گئے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات فیزز کی صورت میں بھی کئے جاسکتے ہیں۔ایک اور سوال پر ممبر الیکشن کمیشن راجہ فاروق نیاز نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات مختلف فیزز میں بھی ہوسکتے ہیں....

--------------------------------------------------------------